شہر میں رک سا گیا کار جہاں تیرے بعد
شہر میں رک سا گیا کار جہاں تیرے بعد
کیا بتاؤں کہ گیا کون کہاں تیرے بعد
چیختے پھرتے ہیں سناٹے کھلی سڑکوں پر
نہ رہا کوئی بھی آباد مکاں تیرے بعد
آنکھ سے آٹھ پہر اشک مرے بہتے ہیں
دل سے اٹھنے لگا رہ رہ کے دھواں تیرے بعد
ہر طرف بات تری یاد تری فکر تری
جاگ اٹھے تری فرقت کے نشاں تیرے بعد
پوچھنا چاہوں گا گر تو جو کہیں مل جائے
بے زباں ہو گئے کیوں اہل زباں تیرے بعد
حسرتیں دل میں سلگتی ہیں مرے آخر شب
اپنے ہونے کا بھی باقی نہ گماں تیرے بعد
مبتلا راجؔ تو ہے دکھ میں تیری فرقت کے
شہر میں کیوں نہ رہا امن و اماں تیرے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.