شہر میں سارے چراغوں کی ضیا خاموش ہے
شہر میں سارے چراغوں کی ضیا خاموش ہے
تیرگی ہر سمت پھیلا کر ہوا خاموش ہے
صبح کو پھر شور کے ہمراہ چلنا ہے اسے
رات میں یوں دل دھڑکنے کی صدا خاموش ہے
کیسا سناٹا تھا جس میں لفظ کن کہنے کے بعد
گنبد افلاک میں اب تک خدا خاموش ہے
کچھ بتاتا ہی نہیں گزری ہے کیا پردیس میں
اپنے گھر کو لوٹتا ایک قافلہ خاموش ہے
اٹھ رہی ہے میری مٹی سے صدائے العطش
خالی مشکیزہ لئے اپنا گھٹا خاموش ہے
- کتاب : NAQSH-E-PA HAWAON KE (Pg. 53)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.