شہر میں شور ہے اس شوخ کے آ جانے کا
شہر میں شور ہے اس شوخ کے آ جانے کا
ہر کوئی روپ بھرے پھرتا ہے دیوانے کا
رند و واعظ تھے بہم دست و گریباں کل رات
جانے کیا حال ہوا شیشہ و پیمانے کا
شب کا عالم تھا جدا دن کے تقاضے کچھ اور
اس سے کیا ذکر کریں رات کے افسانے کا
تر بہ تر خون میں ہے دامن امید بہار
ہاتھ میں زخم ہے ٹوٹے ہوئے پیمانے کا
اس کی آنکھوں میں وہی رنگ وہی حسن طلب
دل کو سمجھائیں مگر فائدہ سمجھانے کا
صحن مسجد کا ہے اور حافظؔ و-خیامؔ کے شعر
جام غائب میں مگر رنگ ہے مے خانے کا
- کتاب : Soch Nager (Pg. 75)
- Author : Hassan Aabid
- مطبع : Karwa.n Publications (1980)
- اشاعت : 1980
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.