Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر میری مجبوری گاؤں میری عادت ہے

ناظم نقوی

شہر میری مجبوری گاؤں میری عادت ہے

ناظم نقوی

MORE BYناظم نقوی

    شہر میری مجبوری گاؤں میری عادت ہے

    ایک سانحہ مجھ پر اک مری وراثت ہے

    یہ بھی اک کرشمہ ہے بیسویں صدی تیرا

    موت کے شکنجے میں زندگی سلامت ہے

    پھر انیسؔ ممبر پر مرثیہ پڑھیں آ کر

    کربلا یہ دنیا ہے ہر گھڑی شہادت ہے

    جیسے چاہے جی لیجے پھینکیے یا پی لیجے

    زندگی تو ہر گھر میں چار دن کی مہلت ہے

    وقت کے بدلنے سے دل کہاں بدلتے ہیں

    آپ سے محبت تھی آپ سے محبت ہے

    مسکرا کے کھل جانا کھل کے پھر بکھر جانا

    ان دنوں تو پھولوں میں آپ سی شرارت ہے

    ایک صدا یہ آتی ہے میری خواب گاہوں میں

    دل کو چین آ جانا درد کی علامت ہے

    تو گیا نمازوں میں میں گیا جوازوں میں

    وہ تری عبادت تھی یہ مری عبادت ہے

    میری رائے پوچھو تو یہ بری بھلی دنیا

    آپ جتنے اچھے ہیں اتنی خوبصورت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے