شہر سے کوئی مضافات میں آیا ہوا تھا
شہر سے کوئی مضافات میں آیا ہوا تھا
ایک باشندہ مری گھات میں آیا ہوا تھا
یوں ہی کاٹے نہیں دشمن نے مرے دونوں ہاتھ
اس سے زر بڑھ کے مرے ہاتھ میں آیا ہوا تھا
اب جہاں خشک زمینیں ہیں بدن ہیں بنجر
یہ علاقہ کبھی برسات میں آیا ہوا تھا
آخری ریل تھی اور تجھ سے اچانک تھا ملاپ
میں عجب صورت حالات میں آیا ہوا تھا
اس طرح بانٹ دیا تو نے مجھے حصوں میں
جس طرح میں تجھے خیرات میں آیا ہوا تھا
میری پہچان بنے پیڑ پرندے اور پھول
سارا دیہات مری ذات میں آیا ہوا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.