Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر تو ملتے ہیں آباد کہاں ملتے ہیں

توقیر چغتائی

شہر تو ملتے ہیں آباد کہاں ملتے ہیں

توقیر چغتائی

MORE BYتوقیر چغتائی

    شہر تو ملتے ہیں آباد کہاں ملتے ہیں

    لوگ گلیوں میں بھی آزاد کہاں ملتے ہیں

    اے مرے عشق کے استاد خدا بخشے تجھے

    اس ہنر کے بھی اب استاد کہاں ملتے ہیں

    کوئی شیریں کسی بازار میں یہ کہتی تھی

    سر کہاں پھٹتے ہیں فرہاد کہاں ملتے ہیں

    عمر بھر ساتھ نبھانے کا جو دم بھرتے ہیں

    وہ بھی دو چار دنوں بعد کہاں ملتے ہیں

    ہم نے ناشاد زمانے سے محبت سیکھی

    اب سبھی شاد ہیں ناشاد کہاں ملتے ہیں

    بس لکیریں سی کتابوں میں نظر آتی ہیں

    لفظ کب ملتے ہیں اعداد کہاں ملتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے