شہریاروں نے دکھائیں مجھ کو تصویریں بہت
شہریاروں نے دکھائیں مجھ کو تصویریں بہت
تیری بستی تک ملیں رستے میں جاگیریں بہت
نذر آتش کر رہے ہو آج پر کل دیکھنا
ان صحیفوں کی لکھی جائیں گی تفسیریں بہت
آج بھی میرے لئے مشکوک ہے تیرا لگاؤ
پتھروں پہ نقش دیکھیں میں نے تحریریں بہت
سات رنگوں میں بٹی ہو جیسے سورج کی کرن
خواب دیکھا ایک دیکھیں، اس کی تعبیریں بہت
اب بچھڑ کر پھر رہی ہے بن کی دیوی بد حواس
مجھ سے وحشی کے لئے ترسی تھیں زنجیریں بہت
ان کو فرصت ہی نہ مل پائی کہ سلجھائیں یہ جال
ختم ہو کر رہ گئیں ہاتھوں میں تقدیریں بہت
وہ کسی پہلو مجھے قاتل نہ لگتا تھا سلیمؔ
یوں تو تھیں آرائش دیوار شمشیریں بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.