شیدا مجھے بنایا گیسوئے عنبریں کا
شیدا مجھے بنایا گیسوئے عنبریں کا
دل ہی مرا ہوا ہے لو سانپ آستیں کا
اس کو خیال آیا پھر اس بت حسیں کا
اللہ ہے نگہباں میرے دل حزیں کا
گو پاس وہ نہیں ہیں پر دیکھتا ہوں ہر دم
لیتا ہوں میں تصور سے کام دوربیں کا
حوروں کے ذکر پر میں آیا نہیں ہوں واعظ
مجھ کو خیال اس دم آیا ہے اک حسیں کا
کچھ اضطراب دل کا بے تابیٔ جگر کچھ
اس کو سنا دیا یوں قصہ کہیں کہیں کا
تجھ کو جو ہے مکرنا محشر میں میرے خوں سے
قاتل چھڑا لے پہلے دھبا تو آستیں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.