شیخ کے گھر کے سامنے آب حرام ڈال دوں
شیخ کے گھر کے سامنے آب حرام ڈال دوں
جام و سبو کی آگ میں اپنا کلام ڈال دوں
شہر کے اس ہجوم میں جینے کا حوصلہ رکھوں
اپنے جنوں کی آگ میں شہر کی شام ڈال دوں
صبح سے کچھ عجیب غم دشت میں ہیں ہمارے ساتھ
ان کے سروں پہ میں ذرا چادر شام ڈال دوں
بستر مرگ پر مجھے جینے کے خواب دے گئے
جاؤں انہی کے سامنے ان کا کلام ڈال دوں
آج شب وصال ہے دیکھیں گے آپ ہجر بھی
آگ جلا کے عشق کی اس میں دوام ڈال دوں
- کتاب : chahaar khvaab (Pg. 73)
- Author : qamar jamiil
- مطبع : maktaba aasii (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.