Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شیخ و واعظ کو خدارا ہم نشیں مت کیجئے

علی مینائی

شیخ و واعظ کو خدارا ہم نشیں مت کیجئے

علی مینائی

MORE BYعلی مینائی

    شیخ و واعظ کو خدارا ہم نشیں مت کیجئے

    کام جو شایان اہل دل نہیں مت کیجئے

    دیکھیے بس یہ کہ اذن چشم جانانہ ہے کیا

    عشق ہے تو امتیاز کفر و دیں مت کیجئے

    ڈال دیں جو دل کے دروازوں پہ بے مہری کے قفل

    جی میں ایسی آرزوؤں کو مکیں مت کیجئے

    ذہن میں ذوق گماں کی بھی نہ گنجائش رہے

    اس قدر توہین آداب یقیں مت کیجئے

    شوق سے ہو لیجئے اہل جنوں کے ساتھ ساتھ

    ہاں مگر پھر فکر جیب و آستیں مت کیجئے

    ہے لگن تو کیجئے صحرا نوردی مثل قیس

    صرف ذکر لیلائے محمل نشیں مت کیجیے

    دشت میں کھو جائیے جنگل میں جا بسیے مگر

    روح کو بہر خدا عزلت گزیں مت کیجئے

    مسکرا کر ٹال دیجے داد خواہ شوق کو

    ہاں اگر ممکن نہیں ہے تو نہیں مت کیجئے

    لطف کا طالب ہے مال و زر کا سودائی نہیں

    اپنے سائل پر نگاہ خشم گیں مت کیجئے

    عشق کے بارے میں نامحرم جو کہتے ہیں کہیں

    خندہ پیشانی سے سن لیجے یقیں مت کیجئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے