شیخ صاحب جو در پیر مغاں سے نکلے
شیخ صاحب جو در پیر مغاں سے نکلے
پھر اثر ان کی دعاؤں میں کہاں سے نکلے
جیسے شعلہ سا کوئی ان کی زباں سے نکلے
لفظ نکلے کہ کوئی تیر کماں سے نکلے
وہ یہاں سے کہ وہاں سے کہ وہاں سے نکلے
دیکھنے والے یہ کہتے تھے کہاں سے نکلے
وہ جو بستے تھے مرے دل میں بڑی مدت سے
اترے نظروں سے وہ اور دل کے مکاں سے نکلے
مدتوں سے تھے جو خاموش وہی بول پڑے
سیکڑوں لفظ اچانک سے زباں سے نکلے
ساتھ کچھ بھی نہ گیا دولت و عزت شہرت
ہاتھ خالی ہی وہ عاطفؔ یہ جہاں سے نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.