شجر آرام دہ ہونے لگے ہیں
شجر آرام دہ ہونے لگے ہیں
پرندے رات دن سونے لگے ہیں
یہ کیسا سانحہ اب کے ہوا ہے
سبھی چھوٹے بڑے رونے لگے ہیں
محبت بانجھ دھرتی بن گئی ہے
بدن اب بے ثمر ہونے لگے ہیں
اس عہد ناروا کے اہل دانش
کبھی ٹھگنے کبھی بونے لگے ہیں
صدائیں بے صدا الفاظ بنجر
قلم ویران سے ہونے لگے ہیں
بہی خواہوں کو خوش رکھنے کی خاطر
ہم اپنے آپ پہ رونے لگے ہیں
- کتاب : Abr, Hawa aur Barish (Pg. 40)
- Author : Niyaz Hussain Lakhvira
- مطبع : Mavaraa Publications (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.