Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شجر بولتے ہیں حجر بولتے ہیں

ظفر نسیمی

شجر بولتے ہیں حجر بولتے ہیں

ظفر نسیمی

MORE BYظفر نسیمی

    شجر بولتے ہیں حجر بولتے ہیں

    سفر میں مرے ہم سفر بولتے ہیں

    میں تنہا بھی رہتا ہوں محو تکلم

    مرے گھر کے دیوار و در بولتے ہیں

    زباں کو اجازت نہ ہو بولنے کی

    تو بے ساختہ بال و پر بولتے ہیں

    اگر مسئلے انجمن میں نہ سلجھیں

    تو میداں میں تیر و تبر بولتے ہیں

    خدا اس طرف ہے خدائی ادھر ہے

    ثنا خوان مشرق کدھر بولتے ہیں

    ہنر مند کرتے نہیں خود ستائی

    چھپے ہیں جو ان میں ہنر بولتے ہیں

    شہیدوں کے جسموں سے کیا پوچھتے ہو

    رکھے طشت میں ان کے سر بولتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے