شجر امید بھی جل گیا وہ وفا کی شاخ بھی جل گئی
شجر امید بھی جل گیا وہ وفا کی شاخ بھی جل گئی
مرے دل کا نقشہ بدل گیا مری صبح رات میں ڈھل گئی
وہی زندگی جو بہر نفس جو بہر قدم مرے ساتھ تھی
کبھی میرا ساتھ بھی چھوڑ کر مری منزلیں بھی بدل گئی
نہ وہ آرزو ہے نہ جستجو نہ کوئی تصور رنگ و بو
لیے دل میں داغ غم خزاں میں چمن سے دور نکل گئی
تری چال پوری نہ ہو سکی ترا وار خالی چلا گیا
ذرا دیکھ گردش آسماں کہ میں گرتے گرتے سنبھل گئی
تری چاہتوں سے سنور گئے یہ مرے جمال کے آئنے
میں گلاب بن کے مہک اٹھی میں شفق کے رنگ میں ڈھل گئی
یہ طلسم موسم گل نہیں کہ یہ معجزہ ہے بہار کا
وہ کلی جو شاخ سے گر گئی وہ صبا کی گود میں پل گئی
وہی ساعت غم آرزو جو ہمیشہ دل میں بسی رہی
ہے خدا کا شکر کہ آفریںؔ وہ ہمارے سر سے تو ٹل گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.