Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شجر کی شاخ سے جھولا اتر بھی سکتا ہے

نسیم نکہت

شجر کی شاخ سے جھولا اتر بھی سکتا ہے

نسیم نکہت

MORE BYنسیم نکہت

    شجر کی شاخ سے جھولا اتر بھی سکتا ہے

    ترے بغیر یہ ساون گزر بھی سکتا ہے

    سمیٹ رکھا ہے اپنا وجود خود میں نے

    یہ آئنہ جو گرا تو بکھر بھی سکتا ہے

    کبھی کبھی ہمیں ملنے کا اذن دے کر وہ

    ہماری ذات پہ احسان کر بھی سکتا ہے

    تماشہ یوں نہ دکھا اپنی بے نیازی کا

    ہمارے صبر کا پیمانہ بھر بھی سکتا ہے

    وہ جس کو دعویٰ ہے طوفاں کا رخ بدل دے گا

    کبھی کبھی کسی آندھی سے ڈر بھی سکتا ہے

    کہا تھا اس نے کہ ملنے ضرور آئے گا

    مگر وہ وعدے سے اپنے مکر بھی سکتا ہے

    بڑے سلیقے سے سب کو سنبھال رکھا ہے

    ذرا سی چوک سے کنبہ بکھر بھی سکتا ہے

    دعائیں مانگتی رہتی ہوں روز و شب رب سے

    اگر وہ چاہے مقدر سنور بھی سکتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : مرا انتظار کرنا (Pg. 66)
    • Author : ڈاکٹر نسیم نکہت
    • مطبع : بالمقابل ٹوریہ گنج اسپتال تلسی داس مارگ۔4 (2010)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے