شجر شجر نگراں ہے کلی کلی بیدار
شجر شجر نگراں ہے کلی کلی بیدار
نہ جانے کس کی نگاہوں کو ڈھونڈتی ہے بہار
کبھی فغاں بھی نشاط و طرب کا افسانہ
کبھی ہنسی بھی تڑپتے ہوئے دلوں کی پکار
نہ جانے کس کی نشاط قدم سے ہیں محروم
کہ ایک عمر سے سونے پڑے ہیں راہ گزار
ہزار ہار کسی چشم آشنا کے طفیل
اجڑ اجڑ کے بسے ہیں محبتوں کے دیار
عجیب حال ہے بیتابیٔ محبت کا
شب وصال کی راحت میں ڈھونڈتی ہے قرار
یہ برق حسن اور اس پر یہ تیری خوئے حجاب
یہ سیل عشق اور اس پر نظر نظر کا شمار
ہے ان کی پرسش درد و الم میں بھی پنہاں
وہ اک کسک کہ سمجھتے نہیں جسے غم خوار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.