شک میں جکڑے سے سوالات کہاں جانتے ہیں
شک میں جکڑے سے سوالات کہاں جانتے ہیں
عشق والے یہ خرافات کہاں جانتے ہیں
آپ واقف ہیں مرے دوست حسیں لفظوں سے
بدلے لہجوں کی کرامات کہاں جانتے ہیں
آپ نے دیکھا ہے دریا کو مگن بہتے ہوئے
اس میں ڈوبے جو مضافات کہاں جانتے ہیں
جب وہ بچھڑے گا تو سوچوں کا بھنور کہتا ہے
اپنی ہوگی بھی ملاقات کہاں جانتے ہیں
آپ نے جس کو بنا رکھا ہے بھولا بھالا
اس کی مستی کے کمالات کہاں جانتے ہیں
غم کی اینٹوں سے مکاں اپنا بنانے والے
رسم الفت کے مزارات کہاں جانتے ہیں
مانگ لیتے ہیں بھروسے پہ کہ وہ دے دے گا
ہم خطا کار مناجات کہاں جانتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.