شمع اخلاص و یقیں دل میں جلا کر چلئے
شمع اخلاص و یقیں دل میں جلا کر چلئے
ظلمت یاس میں امید جگا کر چلئے
ہم سے دیوانے کہاں زاد سفر رکھتے ہیں
ساتھ چلنا ہے تو اسباب لٹا کر چلئے
عشق کا راستہ آسان نہیں ہوتا ہے
بازیٔ عشق میں جان اپنی لٹا کر چلئے
رات اندھیری ہو تو جگنو کی چمک کافی ہے
شرط اتنی ہے کہ احساس جگا کر چلئے
نفرت و بغض کا انجام برا ہوتا ہے
نفرت و بغض سے دامن کو بچا کر چلئے
رات سفاک ہے سورج کو نگل جاتی ہے
اپنی مٹھی میں ستاروں کو چھپا کر چلئے
ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دیتا ہے اشوکؔ
اب چراغوں کی جگہ دل کو جلا کر چلئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.