شمعوں کی طرح پگھل رہے ہیں
شمعوں کی طرح پگھل رہے ہیں
ہم غم کی چتا میں جل رہے ہیں
دل میں ہے ہجوم وسوسوں کا
آسیب کھنڈر میں پل رہے ہیں
دنیا نے ہزار رنگ بدلے
ہم اپنی جگہ اٹل رہے ہیں
لمحات کی تند آندھیوں میں
صدیوں کے چراغ چل رہے ہیں
جانا ہے کہاں خبر نہیں کچھ
چلنے کا جنوں ہے چل رہے ہیں
سورج ہو کہ رات کا اندھیرا
سب میرے لہو پہ پل رہے ہیں
کچھ ایسی کڑی ہے دھوپ طاہرؔ
پتھر بھی یہاں پگھل رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.