Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شمع سے تھی جو ضیا کی امید

فیصل قادری گنوری

شمع سے تھی جو ضیا کی امید

فیصل قادری گنوری

MORE BYفیصل قادری گنوری

    شمع سے تھی جو ضیا کی امید

    لے گئی اس کو صبا کی امید

    عہد و پیمان وہی توڑ گئے

    ہم کو جن سے تھی بلا کی امید

    اب کسی اور کا منہ کیا دیکھیں

    ہم کو ہے تجھ سے دعا کی امید

    زہر دینے پہ اتر آئے ہیں وہ

    جن سے رکھی تھی دوا کی امید

    آدمی ہوں میں فرشتہ نہ سمجھ

    ہر بشر سے ہے خطا کی امید

    حوصلہ پست ہوا راہ میں جب

    عشق نے تیرے عطا کی امید

    محو حیرت ہوں وہی کام آئے

    جن سے مجھ کو تھی دغا کی امید

    زندگانی کا بھروسہ کیا ہے

    ہر نفس رکھیے قضا کی امید

    تم بھی نادان ہو کتنے فیصلؔ

    بے وفاؤں سے وفا کی امید

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے