شمع تو یہ تو بتا پاس ترے آنے میں
شمع تو یہ تو بتا پاس ترے آنے میں
جان دے دیتا ہے پروانہ کیوں نذرانے میں
دل تو ہم دے ہی چکے آپ کو نذرانے میں
جان باقی ہے مگر آپ کے دیوانے میں
وقت کیسا بھی ہو دھیرے سے گزر جاتا ہے
وقت لگتا نہیں ہے وقت گزر جانے میں
آج ممکن ہے وہ لڑکی مجھے ترجیح نہ دے
کل مگر نام مرا آئے گا دیوانے میں
زندگی زلف نہیں تھی جو سنواری جاتی
زندگی اور الجھتی گئی سلجھانے میں
رادھکا کو تھا یقیں جب بھی پکارے گی اسے
نند کا لال چلا آئے گا برسانے میں
بس اسی بات پہ ہنگامہ یہاں برپا ہے
میں چھلکتا رہا وہ ڈھل گیا پیمانے میں
اتنی مشکل تو نہ تھی میری کہانی پھر بھی
عمر کیوں بیت گئی آپ کو سمجھانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.