شمع کی لو میں کچھ دھواں سا ہے
شمع کی لو میں کچھ دھواں سا ہے
کوئی پھر آج بد گماں سا ہے
چاک داماں ہے آج بیتابی
تیرے آنے کا کچھ گماں سا ہے
آؤ اس دل میں آن کر دیکھیں
آرزوؤں کا اک جہاں سا ہے
کہنے سننے کی بات ہو تو کہیں
حال تم پر تو سب عیاں سا ہے
ٹھہرو ٹھہرو ابھی سے صبح کہاں
یہ تو پچھلے کا کچھ سماں سا ہے
- کتاب : Awaz Na Do (Pg. 25)
- Author : Javed Kamal
- مطبع : Sky Lark Publishers, Aligarah (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.