شمع ساں شب کے میہماں ہیں ہم
صبح ہوتے تو پھر کہاں ہیں ہم
تم بن اے رفتگان ملک عدم
ہستی اپنی سے سرگراں ہیں ہم
باغباں ٹک تو بیٹھنے دے کہیں
آہ گم کردہ آشیاں ہیں ہم
دیکھتے ہیں اسی کو اہل نظر
گو نہاں ہے وہ اور عیاں ہیں ہم
نہ کسی کی سنیں نہ اپنی کہیں
نقش دیوار بوستاں ہیں ہم
جنس آسودگی نہیں ہم پاس
درد اور غم کے کارواں ہیں ہم
دل سے نالہ نکل نہیں سکتا
یاں تلک غم سے ناتواں ہیں ہم
کیا کہیں ہم حسنؔ بقول ضیاؔ
جس طرح سے کہ اب یہاں ہیں ہم
داغ ہیں کاروان رفتہ کے
نقش پائے گزشتگاں ہیں ہم
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.