شناسائے صلیب غم بدن ہے
یہ اپنا آپ ہی گویا کفن ہے
مجھے رسوا کیا کم مائیگی نے
مرا ہی ظرف مجھ پر طعنہ زن ہے
پتا دیتی ہے لو یہ تھرتھرا کر
فسردہ دل چراغ انجمن ہے
لگاؤ تہمت عصیاں نہ اس پر
نہیں یوسف کا میرا پیرہن ہے
عزیز مصر اور قرب زلیخا
نگار خواب کا یہ حسن ظن ہے
فدائی زندگی پائیں اجل سے
اشاروں کی یہی رسم کہن ہے
ہمیں نے زندگی تیشے کو بخشی
ہمیں سے عظمت دار و رسن ہے
کیا زنجیر پا محمل نشیں کو
جبین وقت پر کیسی شکن ہے
اسی جلوے سے بختؔ آنکھیں ہیں روشن
وہی جلوہ نگاہوں کا کفن ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.