Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شراب حسن سے کچھ ایسے ہم ہوئے مخمور

افتخار احمد صدیقی

شراب حسن سے کچھ ایسے ہم ہوئے مخمور

افتخار احمد صدیقی

MORE BYافتخار احمد صدیقی

    شراب حسن سے کچھ ایسے ہم ہوئے مخمور

    کہ ہوش تک نہ تھا باقی کہاں کا حسن شعور

    وفا کا ایک ہی آئین ایک ہی دستور

    دل آدمی کا رہے سوز عشق سے معمور

    کلیم یوں بھی سناؤ ہمیں فسانۂ طور

    جو تم میں تھا وہ نظر آیا تم کو کتنی دور

    جو ہم نہیں ہیں تو بے کار ہے خدا کا ظہور

    نہ اس میں کوئی تعلی نا اس میں کوئی غرور

    کشاں کشاں یہاں لے آیا میرا حسن شعور

    نہ میری اس میں خطا ہے نہ میرا اس میں قصور

    ترا کرم کہ مجھے دے دیا دل رنجور

    نہیں تو جینے نہ دیتا مجھے ہوس کا شعور

    کشاکش غم دوراں سے ہے وہ کوسوں دور

    کہ جس کو غم پہ تبسم کا آ گیا ہے شعور

    ہمارے سجدے خدا تو تمہیں بنا نہ سکے

    ہمارا کفر زمانے میں ہو گیا مشہور

    مرے خدا مری حق گوئی کے وقار کی خیر

    وہ روز مجھ کو سناتے ہیں قصۂ منصور

    مرے گناہ کی توقیر اے تری قدرت

    کہ اس سیاہی نے بخشا ہے کائنات کو نور

    تڑپ ہی دل کی لگی جب تو لطف زیست کہاں

    علاج درد محبت ہمیں نہیں منظور

    ہزار پردے ہوں لیکن وہ رہ نہیں سکتے

    مری نگاہ سے اوجھل مرے خیال سے دور

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے