Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شراب ناب کا قطرہ جو ساغر سے نکل جائے

رشید لکھنوی

شراب ناب کا قطرہ جو ساغر سے نکل جائے

رشید لکھنوی

MORE BYرشید لکھنوی

    شراب ناب کا قطرہ جو ساغر سے نکل جائے

    تڑپ کے دل مرا قابوئے‌ دلبر سے نکل جائے

    خوشی میں کہہ رہا ہوں آمد آمد ہے جو اس گل کی

    کوئی کہہ دے کہ ویرانی مرے گھر سے نکل جائے

    ستاتے ہیں رقیب آ آ کے میں گو چھپ کے بیٹھا ہوں

    عجب یہ ظلم ہے کوئی کدھر گھر سے نکل جائے

    اگر سن لے کہ تیرے سخت جاں کی باری آ پہنچی

    سمٹ کر آب خنجر چشم جوہر سے نکل جائے

    نکالو روز گھر سے ڈر نہیں لیکن یہ ہے دھڑکا

    کہ میرا نام ہی اک دن نہ دفتر سے نکل جائے

    گھٹا کے میں نے اپنا شوق دل لکھا ہے جاناں کو

    کہ اڑنے میں نہ خط آگے کبوتر سے نکل جائے

    نہ جانے کی کرو جلدی کہ قصہ ختم ہوتا ہے

    ٹھہر جاؤ ذرا دم جسم لاغر سے نکل جائے

    قفس میں دام میں میرے پھڑکنے کا یہ باعث ہے

    ہوا پرواز کرنے کی مرے پر سے نکل جائے

    اجازت ابر کو در پر ٹھہرنے کی نہیں دیتے

    بس اتنا حکم ہے آ کے فقط برسے نکل جائے

    رشیدؔ سوختہ دل سر پٹکنے پر ہے آمادہ

    کہو ہر اک شرر سے جلد پتھر سے نکل جائے

    مأخذ :
    • کتاب : Gulistan-e-Rasheed (Pg. ghazal-87 page-82)
    • Author : Piyare Sahab Rasheed
    • اشاعت : 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے