Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شراب پی اور مٹا خودی کو اگر خیال ثواب میں ہے

محمد عمر

شراب پی اور مٹا خودی کو اگر خیال ثواب میں ہے

محمد عمر

MORE BYمحمد عمر

    شراب پی اور مٹا خودی کو اگر خیال ثواب میں ہے

    کہ زہد و تقویٰ میں وہ کہاں ہے جو لطف شغل شراب میں ہے

    نہ ہو جسے ہوش خود ہی اپنا اسے ہو کیا دوسروں کی پروا

    کسی کی وہ کس طرح خبر لے جو خود ہی جوش شراب میں ہے

    اگر یہ دل تیرا آستاں ہے تو کیوں پریشان و سرگراں ہے

    جو تو مری روح میں نہاں ہے تو روح کیوں اضطراب میں ہے

    یہ سب عجیب و غریب شانیں ترے جمال و جلال کی ہیں

    نہ کوئی ٹھنڈک ثواب میں ہے نہ کوئی گرمی عذاب میں ہے

    لحد کی خلوت میں چاہتا ہوں کہ تیرے جلوؤں سے سیر ہو لوں

    میں کس طرح اپنی آنکھ کھولوں کہ تو مری چشم خواب میں ہے

    سکون کی اس سے کیوں دعا ہے فضول راحت کی التجا ہے

    وہ اپنی آنکھوں سے دیکھتا ہے کہ اک جہاں اضطراب میں ہے

    وہ شاد ہیں دیکھ کر تباہی شگفتہ دل ہیں فسردگی سے

    عمرؔ کوئی تو بہار ایسی ہمارے حال خراب میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے