Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شراب پی جان تن میں آئی الم سے تھا دل کباب کیسا

حبیب موسوی

شراب پی جان تن میں آئی الم سے تھا دل کباب کیسا

حبیب موسوی

MORE BYحبیب موسوی

    شراب پی جان تن میں آئی الم سے تھا دل کباب کیسا

    گلے سے لگ جاؤ آؤ صاحب کہاں کا پردہ حجاب کیسا

    اب آؤ بھی ہر طرف تکلف نقاب کیسی کہاں کا پردہ

    جھکائے کیوں سر ہو شرم سے تم عیاں ہے رخ سے حجاب کیسا

    بڑھا جو میں رکھ کے عذر مستی کہا یہ ہنس کر چڑھا کے تیوری

    ہٹو ذرا ہوش میں رہو جی سنبھالو دل اضطراب کیسا

    تمہیں مبارک ہو جو لیا ہے بھلا دو جو ہم کو دے دیا ہے

    جو ہو گیا اس کا ذکر کیا ہے یہ دوستوں میں حساب کیسا

    بہار کے دن ہیں کیا مزہ ہے شراب کا دور چل رہا ہے

    لگا ہے سبزہ چمن کھلا ہے برس رہا ہے سحاب کیسا

    میں رشک مجنوں ہوں دیکھ ادھر تو نہ لا صبا گلستاں کی خوشبو

    غبار کی ہے دماغ کو خو کہاں کا عطر اور گلاب کیسا

    وہ چشم کرتی ہے صید آہو ہیں اتنے تیر مژہ ترازو

    پکار ہوگی یہ کل کو ہر سو کریہہ ہے مشک ناب کیسا

    کبھی وہ مستی میں رنگ لائے کبھی کیا شاد مسکرائے

    عجب طرح کے مزے اٹھائے وصال کی شب میں خواب کیسا

    نہ میل کر ساقیا یوں ہی دے پسند مجھ کو نہیں کوئی شے

    جگر پہ چرکا لگے پیاپے کہاں کا پانی گلاب کیسا

    نہیں ہے دوزخ کا دل کو کچھ غم مری بھی سن ناصحا ذرا تھم

    رحیم وہ پر گناہ ہیں ہم عذاب کیسا ثواب کیسا

    جو روز ہے رخ تو زلف ہے شب ذقن ہے مانند چاہ نخشب

    یہ حال ہے بچپنے میں یا رب تو ہوگا عہد شباب کیسا

    یہ دور ہے چشم سرمہ گوں کا فلک ہے اک قطرہ بحر خوں کا

    جہان میں رنگ ہے فسوں کا ہے مست ہر شیخ و شباب کیسا

    حبیبؔ ہیں بند کام تیرے کہاں ہیں شاہ انام تیرے

    نہیں پہنچتے امام تیرے ہے بندۂ بو تراب کیسا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے