Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شراب پی کر دیا ہے تم نے جو ہم کو جام شراب آدھا

حیات امروہوی

شراب پی کر دیا ہے تم نے جو ہم کو جام شراب آدھا

حیات امروہوی

MORE BYحیات امروہوی

    شراب پی کر دیا ہے تم نے جو ہم کو جام شراب آدھا

    ازل سے لکھا ہوا تھا شاید کہ پائیں ہم تم ثواب آدھا

    گلے لگا کر لیا تھا بوسہ ہوئے تھے راضی وصال پر بھی

    تڑپ نے دل کو جگا دیا کیوں ابھی تو دیکھا تھا خواب آدھا

    فلک سے کہہ دو سحر قریں ہے گئی وہ ظلمت ہوئی شب آخر

    شفق حنا لے کے آپ آئے کہ اڑ گیا ہے خضاب آدھا

    یہاں ہے زوروں پہ ناتوانی وہاں نزاکت سے بات مشکل

    نہ کس طرح ہو سوال آدھا نہ کس طرح ہو جواب آدھا

    میں اپنی الفت کا حال لکھوں بیان حسن صنم کو پڑھ کر

    اشارہ یہ ہے جو سادہ رکھا ورق میان کتاب آدھا

    چھپا لیں ہاتھوں سے اس نے آنکھیں الٹ جو دی ہے نقاب رخ سے

    رکے نہ دست ہوس کی شوخی رہے یہ جب تک حجاب آدھا

    تمہاری اٹھتی ہوئی جوانی جو دیکھ پائی شناوری میں

    وفور حیرت سے رہ گیا ہے ابھر کے ہر اک حباب آدھا

    حیاتؔ غفلت نہیں مناسب بتوں کی طاعت کو چھوڑ دو اب

    ذرا تو چونکو چلی جوانی گزر گیا ہے شباب آدھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے