Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شربت میں دے شراب بھی ڈٹ کر گلاس میں

پرویز وارث

شربت میں دے شراب بھی ڈٹ کر گلاس میں

پرویز وارث

MORE BYپرویز وارث

    شربت میں دے شراب بھی ڈٹ کر گلاس میں

    ورنہ رہے گی پیاس سمٹ کر گلاس میں

    تنہا فقط نشہ نہیں آئینے کی طرح

    تھوڑا بہت ہو عکس بھی کٹ کر گلاس میں

    ہر گھونٹ لے گیا مجھے ماضی کے روبرو

    کچھ ایسے ذہن رہ گیا بٹ کر گلاس میں

    جس کی شعاعیں شیشے سے باہر دکھائی دیں

    کچھ ایسے رنگ آئے پلٹ کر گلاس میں

    پینے سے دل دماغ پہ چھایا خمار سا

    ورنہ کہاں کھلی تھی الٹ کر گلاس میں

    روکے ہوئے تھا کون نہ جانے مرا جنوں

    کس کے نہ جانے لب تھے لپٹ کر گلاس میں

    اتنی ہی اور اپنی طلب کو بڑھا گئی

    پرویزؔ جتنی رہ گئی گھٹ کر گلاس میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے