Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شریک رسم گریہ ہیں سمندر آشنا آنکھیں

مظفر احمد مظفر

شریک رسم گریہ ہیں سمندر آشنا آنکھیں

مظفر احمد مظفر

MORE BYمظفر احمد مظفر

    شریک رسم گریہ ہیں سمندر آشنا آنکھیں

    جہان آرزو میں کر نہ دیں محشر بپا آنکھیں

    یہ پتھر کی نہ ہو جائیں کہیں اقلیم ہستی میں

    رکھے محفوظ آشوب تمنا سے خدا آنکھیں

    تمہارے وعدۂ شب کا یقیں آتا نہیں ان کو

    رہین فتنۂ غم ہیں سکوں نا آشنا آنکھیں

    حصار دشت وحشت میں بگولوں کے اشاروں پر

    ہتھیلی پر لئے پھرتی ہے مدت سے ہوا آنکھیں

    فصیل شہر تاریکی سے جانے کب رہائی ہو

    اسیر‌ قریۂ شب ہیں مری سیماب پا آنکھیں

    تمہاری شان یکتائی ہے عالم دل فریبی کا

    وگرنہ دیکھتی ہیں یوں پس منظر میں کیا آنکھیں

    حریم ناز میں تیرا نہ گر جلوہ دکھائی دے

    تو بہتر ہے رہ الفت میں ہو جائیں فنا آنکھیں

    ہوئی مدت نگاہوں سے چھوا تھا مرمریں چہرہ

    طلسم خواب سے اب تک نہ ہو پائیں رہا آنکھیں

    مظفرؔ زندگی میں فرض تو اک بار تھا لیکن

    طواف کعبۂ دل کر چکی ہیں بارہا آنکھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے