Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شرمیلا سورج بھی کتنا پاگل ہوتا جاتا ہے

اطہر عزیز

شرمیلا سورج بھی کتنا پاگل ہوتا جاتا ہے

اطہر عزیز

MORE BYاطہر عزیز

    شرمیلا سورج بھی کتنا پاگل ہوتا جاتا ہے

    شبنم جیسی ہریالی کو شعلوں سے دہکاتا ہے

    آج اچانک غور سے میرے چہرے کو کیوں دیکھتے ہو

    لوگو تم سے تو میرا برسوں کا رشتہ ناطہ ہے

    ننگی کرنیں مل کے بدن میں آئینہ وہ بن تو گیا

    آنکھ ملاتے آئینے سے لیکن اب شرماتا ہے

    جنم جنم کے ساتھی ہیں ہم روٹھیں گے تو مل لیں گے

    یہ کہہ کر آوارہ بادل دھرتی کو بہلاتا ہے

    بے موسم کا یہ ساون بھی کتنا بھولا بھالا ہے

    پھینک کے ساگر میں کنکر اب خود ہی شور مچاتا ہے

    دکھ کی اگنی میں آشائیں کب کی جل کر راکھ ہوئیں

    پاگل منوا پھر بھی بیٹھا سکھ کی بین بجاتا ہے

    آج تو ہر کوئی ہے گم اپنی ہی دھن کی سرگم میں

    تیرے پھیکے سر کا اطہرؔ کون یہاں گن گاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے