شوق بتان انجمن آرا لیے ہوئے
پھرتا ہوں حشر میں وہی دنیا لیے ہوئے
آتی ہے کس دماغ سے اک اک نگاہ حسن
دل میں ہزار فتنۂ برپا لیے ہوئے
یاد آ رہی ہے ان کی وہ تجدید التفات
پہلوئے صد ندامت ایفا لیے ہوئے
کس کی تلاش ہے کہ سر طور اس طرح
آئے ہو مشعل رخ زیبا لیے ہوئے
بیباک ہیں کہ جان کے پہچانتے نہیں
میری نگاہ رنگ تمنا لیے ہوئے
اب کیا ہو کیف عشق کہ مدت گزر گئی
ان کے لبوں سے جرعۂ صہبا لیے ہوئے
پھر ان کو چھیڑتا ہوں کہ عرصہ بہت ہوا
دل سے کچھ انتقام تمنا لیے ہوئے
دیکھا خرام ناز سہاؔ جا رہے ہیں وہ
پستی کو سوئے عالم بالا لیے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.