شوق نظارہ جو سرگرم نظر ہوتا ہے
شوق نظارہ جو سرگرم نظر ہوتا ہے
جلوہ گر حسن بہ انداز دگر ہوتا ہے
ہو مبارک یہ تری پردہ نشینی تجھ کو
یاد یہ بھی رہے دیوار میں در ہوتا ہے
جھوٹ پھر جھوٹ ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ جھوٹ
پرکشش ہوتا ہے اور زود اثر ہوتا ہے
جس خرابے میں پڑا ہوں اسے گھر کیسے کہوں
در و دیوار سلامت ہوں تو گھر ہوتا ہے
تو ہے وہ نخل گل افشاں ہے جو ہر رہرو پر
میں ہوں وہ پیڑ جو بے برگ و ثمر ہوتا ہے
اس کی بیداد گری دن کے اجالے میں کہاں
بول اندھیرے کا بڑا تا بہ سحر ہوتا ہے
وادیٔ یاد ہے اور پاۓ تصور احساںؔ
دیکھیے کس طرح ماضی کا سفر ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.