شوق سرور شام غم اپنے سوا کسی کا ہے
شوق سرور شام غم اپنے سوا کسی کا ہے
جام و سبو کسی کے ہیں کیف و نشہ کسی کا ہے
قرب وجود خاک ہے کوئی گلہ تو چاہئے
کوئی گلہ رہا نہیں ہم سے گلہ کسی کا ہے
شام خیال جاں خلا ماحول دوستاں خلا
وعدہ ہوا کسی سے ہے وعدہ وفا کسی کا ہے
خود کو پہنچ کے دیکھیے کیا نہ پڑے گا بیچ میں
گویا قبا ہے آپ کی بند قبا کسی کی ہے
سحر عصائے سامری خوف خدائے رامسیس
یعنی عصا کسی کا ہے یعنی خدا کسی کا ہے
کس کے خدا کا ذکر ہو کس کے خدا سے کام ہو
دل میں دعا کسی سے ہے حرف دعا کسی کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.