شوق کے خواب پریشاں کی ہیں تفسیریں بہت
شوق کے خواب پریشاں کی ہیں تفسیریں بہت
دامن دل پر ابھر آئی ہیں تصویریں بہت
دوستوں کی بزم میں کچھ سوچ کر لب سی لیے
ورنہ دامان تصور میں ہیں تقریریں بہت
زندگی تیرے لیے دفتر کہاں سے لائیے
چند بوسیدہ ورق ہیں اور تحریریں بہت
خواہشیں ہی خواہشیں ہیں حسرتیں ہی حسرتیں
دل سا دیوانہ سلامت ہے تو زنجیریں بہت
بات اتنی ہے کوئی ہو تو سزاوار صلیب
اس گئے گزرے زمانے میں بھی تعزیریں بہت
زندگی کی تلخ تر سچائیوں کا کیا علاج
یوں تو اہل مصلحت کرتے ہیں تدبیریں بہت
کاروبار شوق کی حاصل ہیں وہ پسپائیاں
جن پہ تاباںؔ ناز فرماتی ہیں تقدیریں بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.