شوق ان کو ہے باغبانی کا
شوق ان کو ہے باغبانی کا
قتل کرتے ہیں رات رانی کا
سارے مزدور لوٹ آئے ہیں
حال اچھا ہے راجدھانی کا
سب کے لہجے میں چڑچڑاہٹ ہے
ٹیسٹ اچھا نہیں ہے پانی کا
لوگ جس کو بیان کرتے ہیں
میں ہوں کردار اس کہانی کا
وقت اپنی جگہ پہ ٹھہرا ہے
رنگ بدلا ہے زندگانی کا
رونق زیست سے جی اوب گیا
شعر کوئی سناؤ فانیؔ کا
شوق پالو نفیسؔ اس کا تم
لطف بالا ہے نعت خوانی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.