شوق عریاں ہے بہت جن کے شبستانوں میں
شوق عریاں ہے بہت جن کے شبستانوں میں
وہ ملے ہم کو حجابوں کے صنم خانوں میں
کھڑکیاں کھولو کہ در آئے کوئی موج ہوا
راکھ کا ڈھیر ہیں کچھ لوگ طرب خانوں میں
شہر خورشید کے لوگوں کو خبر دو کوئی
دن کے غم ڈوب گئے رات کے پیمانوں میں
جب کوئی ساعت شاداب ملی جام بکف
جان سی پڑ گئی بجھتے ہوئے ارمانوں میں
اے صبا لے کے چلی آ کسی بادل کی پھوار
خاک اڑتی ہے بہت دل کے بیابانوں میں
اے غزالان وطن ناز کرو ہم پہ کہ ہم
آخری پشت ہیں خوباں کے ثنا خوانوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.