شیو بڑھی ہے ساکت آنکھیں بکھرے بکھرے بال
شیو بڑھی ہے ساکت آنکھیں بکھرے بکھرے بال
فخرؔ تو کیسے حال میں گم ہے اپنا آپ سنبھال
میں نے میز پہ رکھ ڈالے ہیں تاش کے سارے پتے
اب تو اپنے دل سے سارے وہم خیال نکال
ریزہ ریزہ ٹوٹ گئی شخصیت کی دیوار
قطرہ قطرہ بہہ اٹھا ہے سوچوں کا سیال
ممکن تھا یہ راز نہ کھلتا لیکن میری بھول
میرے کوٹ کے کالر پر تھا اس کا لمبا بال
مشکل ہے اب تیرا میرا باہم مل کر رہنا
میرے سانچے میں تو ڈھل یا مجھ کو پھر سے ڈھال
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.