شعر گھڑ کے سنانے پڑتے ہیں
شعر گھڑ کے سنانے پڑتے ہیں
یوں تمہیں دکھ بتانے پڑتے ہیں
سچ کہا ہے یہ بھلے شہ جی نے
یار نچ کے منانے پڑتے ہیں
وصل سودا نہیں ہے لمحوں کا
ہر قدم پر زمانے پڑتے ہیں
دل مسافر بھٹک گیا ہوگا
راہ میں آستانے پڑتے ہیں
جان دے کر بھی بنت حوا کو
کچھ تعلق بچانے پڑتے ہیں
جب گلستاں میں روشنی کم ہو
آشیانے جلانے پڑتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.