شعر بنانا مرا خود کو بنانا بھی ہے
شعر بنانا مرا خود کو بنانا بھی ہے
یہ جو ہے الفاظ میں میرا زمانہ بھی ہے
تجھ کو ہے اس دشت کو شہر بنانے کی دھن
دیکھ اسی دشت میں تیرا دوانہ بھی ہے
صبح کے شعلے کے ساتھ خود کو لگانی ہے آگ
شام کے پانی کے ساتھ خود کو بجھانا بھی ہے
اس کو تو میرے سوا اور بھی کتنے ہیں کام
سو اسے آنا تو ہے پھر کہیں جانا بھی ہے
عشق سے باز آئے ہم اس سے چلو کہہ کے آئیں
اب تو ملاقات کا ایک بہانہ بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.