شعر کیا ہے غبار خاطر ہے
شعر کیا ہے غبار خاطر ہے
طائر فکر کا کوئی پر ہے
بھول سکتے ہو خود کو پڑھ کر اسے
ایک منتر مجھے جو ازبر ہے
وادیٔ یاد میں تو ہر جانب
چاندنی رات کا سا منظر ہے
بات کر دیکھیے مرا لہجہ
میرے اشعار سے بھی بہتر ہے
دیر و کعبہ کے موڑ سے آگے
بائیں مڑ جائیں تو مرا گھر ہے
ڈالیے اس پہ بوجھ سجدوں کا
ہاں مگر سوچ کر کہ یہ سر ہے
شیخ صاحب نہ توڑیئے اس کو
یہ مرا دل نہیں یہ ساغر ہے
تم جسے پوج لو وہ ہے بھگوان
میں اٹھا لوں جسے وہ پتھر ہے
کس کی راحتؔ کی بات کرتے ہو
چھوڑیئے وہ تو ایک کافر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.