Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شعار درد کو غم کو اصول کر بھی لیا

ساجد رحیم

شعار درد کو غم کو اصول کر بھی لیا

ساجد رحیم

MORE BYساجد رحیم

    شعار درد کو غم کو اصول کر بھی لیا

    کہا بھی عشق کو کار فضول کر بھی لیا

    تجھے ابھی ہے تامل جسے سنانے میں

    ترا وہ فیصلہ ہم نے قبول کر بھی لیا

    تمام شہر مرے ہونٹ چومنے آیا

    کبھی جو نام ترا میں نے بھول کر بھی لیا

    زمانہ اس کو مرا معجزہ شمار کرے

    اٹھے نہ پاؤں بھی رستے کو دھول کر بھی لیا

    گلی گلی میں مہک میرے شعر کی پہنچی

    عطا جو زخم ہوئے ان کو پھول کر بھی لیا

    وہ آنکھ بھیجتی تھی سینکڑوں پیام مجھے

    اک آدھ بار تو میں نے وصول کر بھی لیا

    ابھی تو ٹھیک سے آئی نہیں تھی سانس مجھے

    کہ اگلے شعر نے دل پر نزول کر بھی لیا

    چرا کے لے گئی خوشبو کلی کے کھلتے ہی

    ہوا نے پھول سے بھتہ وصول کر بھی لیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے