شدت بہار کی بھی گوارا نہیں مجھے
پھولوں کے توڑنے کا بھی یارا نہیں مجھے
موجوں سے کھیلتا ہوں ارادوں کا دور ہے
موجوں میں آرزوئے کنارہ نہیں مجھے
میں گر پڑا تھا راہ میں چلتے ہوئے مگر
پھر بھی تو دوستوں نے پکارا نہیں مجھے
کس دن چبھی نہیں ہیں مصائب کی کرچیاں
کس دن تمہارے غم نے سنوارا نہیں مجھے
رہتا ہوں آرزوؤں کے چھوٹے سے شہر میں
خوش ہوں کہ آرزوئے بخارا نہیں مجھے
تم میری جاں ہو جاں کا بھروسا مگر نہیں
یعنی کہ اعتبار تمہارا نہیں مجھے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 387)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.