شدت غم سے مری جان پہ بن آئی ہے
شدت غم سے مری جان پہ بن آئی ہے
اور ادھر اس نے نہ آنے کی قسم کھائی ہے
دیکھ لے کیا بنی درگت ترے دیوانے کی
طفل ہیں سنگ بدست شہر تماشائی ہے
میں دعا مانگوں خدا اس کو اماں میں رکھے
اور اسے میرے تڑپنے کی ادا بھائی ہے
اس کے ہیں سارے تکلف رخ زیبا کے لئے
زلف کب اس نے مرے واسطے سلجھائی ہے
زہر غم مجھ کو پلاتا رہا جرعہ جرعہ
واہ کیا کہنا کیا انداز مسیحائی ہے
تو نے کی ضد تو سنا دی تھی کہانی اپنی
ہم نشیں آنکھ تری کس لئے بھر آئی ہے
کر لیا رونق دنیا سے کنارا شاہدؔ
اک تری یاد ہے اور گوشۂ تنہائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.