Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شدت نفرت ہو دل میں اور عمل نفرین تر

شکیل حیدر

شدت نفرت ہو دل میں اور عمل نفرین تر

شکیل حیدر

MORE BYشکیل حیدر

    شدت نفرت ہو دل میں اور عمل نفرین تر

    خود بخود ہوتے ہیں پھر حالات بھی سنگین تر

    اتنی اشک آور نگاہوں سے ملی باد صبا

    ہو گئی ہے شہر کی ساری فضا نمکین تر

    بانٹتے تھے جو کبھی اب خود سوالی بن گئے

    دیکھتے ہی دیکھتے سب ہو گئے مسکین تر

    جب کبھی اس سر زمیں پہ میں نے حق کی بات کی

    اپنے ہی خوں سے ہوا چہرہ مرا رنگین تر

    شہر دل کی ہر گلی میں نالہ و فریاد ہے

    پہلے دیکھا تھا اسے غمگیں اب غمگیں تر

    جانے کیسے ہو گئی کڑوی سماعت کے لئے

    بات نکلی تھی اگرچہ زیر لب شیرین تر

    شوق نظارہ میں گرچہ دل تھا میرا مبتلا

    اس کو پھر تیری تجلی نے کیا شوقین تر

    تمکنت اپنے سخن میں تھی بہت گرچہ شکیلؔ

    رفتہ رفتہ ہو گیا میرا سخن تمکین تر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے