شدت تشنہ لبی جو اس کو بھٹکاتی نہیں
شدت تشنہ لبی جو اس کو بھٹکاتی نہیں
تو ندی کوئی سمندر کی طرف جاتی نہیں
زندگی میں آئے دن بڑھتے مسائل کا سبب
عقل کو دل اور دل کو عقل سمجھاتی نہیں
جوش میں آ کر یہاں پر ہوش کھو دیتے ہیں لوگ
میں بھی جذباتی ہوں لیکن اتنا جذباتی نہیں
زندگی میں تو نہیں تو زندگی ہے بے مزا
وہ دیا کس کام کا جس کی کوئی باتی نہیں
جتنے غم ہیں سب کے سب بخشے مجھے اغیار نے
سچ کہوں تو میرا اپنا کوئی غم ذاتی نہیں
یہ ستم یہ ظلم تو ڈھائے ہیں راہبؔ چھاؤں نے
دھوپ سے کوئی کلی گلشن میں مرجھاتی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.