شدت سے میں نے خود کو ابھارا زمین پر
شدت سے میں نے خود کو ابھارا زمین پر
سایا مگر بنا ہے تمہارا زمین پر
آ کر وہ اس طرح مری باہوں میں گر گیا
گرتا ہے جیسے ٹوٹ کے تارہ زمین پر
رنگ بہار اب کے خزاں لے کے اڑ گئی
چھوڑا نہیں ہے کوئی نظارا زمین پر
دیکھا زمین پر تو نگاہیں جھلس اٹھیں
عکس بدن ہے تیرا شرارہ زمین پر
وحشت نے آسمان پہ مجھ کو بٹھا دیا
خودداریوں نے پھر سے اتارا زمین پر
لکھ لکھ کے پھینک ڈالے ہیں تجھ کو ہزار خط
یوں اپنے دل کا بوجھ اتارا زمین پر
آنکھوں نے اشک یاس بہائے تو پی گئے
کرنا پڑا ہے یوں بھی گزارا زمین پر
خاموشیاں بھی چیخ رہی ہیں صداؤں میں
مارا گیا ہے درد کا مارا زمین پر
بادل تمام اب کے سمندر میں جا گرے
یہ کس نے آنسوؤں کو پکارا زمین پر
اک آشیاں فلک پہ بنائیں گے ہم اذانؔ
جی تنگ آ گیا ہے ہمارا زمین پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.