شدت سے مجھ سے ہاتھ چھڑانے کے باوجود
شدت سے مجھ سے ہاتھ چھڑانے کے باوجود
تھوڑا سا رہ گیا ہے وہ جانے کے باوجود
اپنے سفر کے وقت میں تنہا ہی رہ گیا
اک عمر دوستوں پہ لٹانے کے باوجود
کوئی سوال زندگی کا ہل نہیں ہوا
پڑھنے میں ساری عمر گنوانے کے باوجود
اپنا ہم ایک شخص اکٹھا نہ کر سکے
اپنوں کے بیچ شور مچانے کے باوجود
لیلیٰ نہیں ملی سو میں مجنوں نہ بن سکا
صحرا میں خوب خاک اڑانے کے باوجود
حیرت ہے میرے ہاتھ سلامت ہیں اب تلک
شعلہ بدن کو ہاتھ لگانے کے باوجود
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.