شگاف خانۂ دل سے ہی روشنی آئی
شگاف خانۂ دل سے ہی روشنی آئی
اسے تو آنا تھا ہر حال میں چلی آئی
کہیں خدا نہ بنے مجھ سے خوف ہجر عزیز
کبھی رلائی کبھی سوچ کے ہنسی آئی
اچھل رہی تھیں بہت مچھلیاں سی آنکھوں میں
جو ڈالا جال تو کھنچتی ہوئی ندی آئی
ہوا کے ہاتھ جلے اک دیا جلانے میں
وہ ساری بستی جلاتی ہوئی چلی آئی
وہ اپنے ساتھ کئی سائے لے کے ڈوبے گا
یہی امید در شمسؔ سے لگی آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.